Wednesday, October 23, 2019

بانجھ پن Infertility

بانجھ پن Infertility
فعل مجامعت کرنے میں نا اہلیت کو عنانت یعنی نامردی کہا گیا جبکہ عضو تناسل کی نا قابلیت کو بانجھ پن کہتے ہیں
اس کی دو اقسام ہیں
حقیقی عقم یعنی بانجھ پن
غیر حقیقی بانجھ پن
حقیقی بانجھ پن
آلات تناسل درست ومکمل وفعل مجامعت درست ہو مگر تناسل ناقص اور اولاد پیدا نہ کر سکے تو یہ بانجھ پن حقیقی کہلاتا ہے
سب سے بڑا سبب
مادہ منویہ کے اندر حونیات منویہ کا نہ ہونا یعنی ایزوسپرمیا یا سپرم کی کمی
ہے یا پیدائشی طور پر عضو مخصوصہ میں نقص ہو
سپرم کا تلف یا ختم ہونا
سوزاک ریم (پیپ) و پس سیلز اور خون کےمنی میں مل جانے یعنی ریڈ بلڈ سیلز ان سیمن سےسپرم کا تلف ہو جاتے ہیں
جرم خصیہ یا فعل زائل ہونا
ایپی ڈیڈی مس میں ورم پیدا ہو کر جرم خصیہ زائل ہو جانے سے سپرم پیدا نہیں ہوتے یا ورم بڑھنے کے ساتھ ساتھ سپرم بھی بننا بند ہو جاتے ہیں
بانجھ پن حقیقی کی دو وجوہات
فقیر نے زیادہ تر بانجھ پن حقیقی کی دو وجوہات دیکھی ہیں
امراض خبیثہ کےردعمل سے سپرم مرتے رہتے جانے سے
اور دوسری خصیہ کے اندر ورم یا گما (کسی عضو میں گرہ پڑجانا) سے خصیہ بے کار ہو جاتے ہیں اس کے علاوہ ٹیوبرکل اورام خصیتین و سرطان خصیہ بھی بانجھ پن کی وجہ ہیں
غیر حقیقی بانجھ پن
سپرم مادہ منویہ میں موجود ہو اور اولاد پیدا کرنےکی صلاحیت بھی موجود ہو مگر ثانوی و خارجی اسباب کے باعث مادہ منویہ مقام استقرارحمل تک نہ پہنچ سکے یا ملاقات بیضہ انثی (اووم) سے نہ ہو تو غیر حقیقی بانجھ پن کہلاتا ہے
سب سے پہلی بات یہ ہے کہ عضو مخصوصہ کے لیے مباشرت یعنی سیکیس کا فعل درست سر انجام پانا ہی تناسل کے کی صورت پیدا کرتا ہے اگر مرد کے آلات یعنی عضو مخصوصہ کے اندر نقص ہو اور مجامعت کا حق ادا نہ کر پائے تو تناسل یعنی حمل نہ ہو گا
قضیب کا نقص یعنی صخر قضیب ( عضو تناسل چھوٹا ہونا ) تعظم قصیب (عضو مخصوصہ کا بے طرح لمبا ہونا)
اسی طرح غلفہ و حشفہ کے امراض ہائپو سپیڈ Hypospadias یا Epispdias کیونکہ ان امراض کی وجہ سے آلہ تناسل کے نیچے اور اوپر سوراخ بن جاتا ہے اور انزال منی کے وقت منی سوراخ سےگر کر رحم (مہبل) کےباہر گر جاتی ہے
ھائیڈروسیل (فوطوں کی تھیلی میں پانی بھر جانا) ھیمےٹوسیل (فوطوں کی تھیلی کو خون سے پر ہونا) ایلی فنٹائس ( خصیوں کا ہاتھی کے فوطوں کی طرح بڑھنا ) ریری کوئیل (خصیہ کی رگوں کا موٹا و پیچ دار ہونا) فتق (ہرنیا) ھیپاٹائٹس بی،سی
نوٹ
مرد کا بانجھ پن عورت کی جانب سے بھی ہو سکتا ہے جیسا کہ منی توصحیح سالم ہو مگر عورت کےتناسلی نظام میں نقص ہو مثلاً بیضہ بشریہ موجود نہ ہو دوسری وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ کسی وجہ سے عورت کا بیضہ بشریہ مرد کے سپرمز سے ملاقی نہ ہو پائے تو یہ مردانہ بانجھ پن نہیں ہو گا بلکہ نسوانی نقص عقر ہو گا
حمل ٹھہرا نے کے لیے اکیس سال سے مطب کے کلینکل تجربات کے بعد فقیر حکیم محمد سہیل نقشبندی یہ کہے گا لاعلاج بانجھ پن کے مریضوں کو بھی نیچے لکھی گئی دوا کو ضرور استعمال کرنا چاہیے انشاءاللہ بانجھ پن کے ساتھ جنسی امراض کو ختم کرنا اس دوا کا ادنی کرشمہ ہے
منی کے امراض دور کر کے بچہ پیدا کرنے کے لائق بناتا ہے سرعت انزال اورضعف باہ یعنی ڈھیلا پن کے امراض میں موثر ہے
آقا محمدصلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا جب دوا مرض کے مطابق مل جاتی ہے تو اللہ کے حکم سے شفا ہو جاتی ہے فقیر نے اس حدیث مبارکہ کی روشنی میں اپنے کئی سالوں کے تجربات کے بعد انفرٹئیلٹی پاوڈر حکیم سہیل والا
Male Infertility بانجھ پن
Azoospermism سپرم کی کمی یا نہ ہونا
Pus cells in semen پس سیلز یا پیپ دار منی
Hydro Spermia امراض منی،رقت یا پتلی منی
Oligo Spermia قلت منی یا منی کی کم ہونا
Aspermia عدم انزال یا منی کم یا نہ ہونا
مردانہ امراض کے مسائل اللہ کی رحمت سے ٹھیک ہو جاتے ہے اور ٹھیک ہونے سے مردانہ بانجھ پن دور ہو جاتا ہے
عورتوں کے امراض بانجھ پن کی لاثانی دوا
اجزاء
فوفل 30 گرام
جائفل 10 گرام
قند سیاہ کہنہ 5 گرام
برگ قنب 2 گرام
زعفران ایک گرام
قرنفل 500 ملی گرام
عنبر اشہب 250 ملی گرام
کالی ماتا 125 ملی گرام
کوٹ پیس کر 250 ملی گرام کی گولیاں بنا لیں
طریقہ استعمال
ایک گولی ہمراہ دودھ گائے
فوائد
مختصر و مفصل فوائد یہ ہیں کہ ضعف رحم کو دور کر کے تقویت کے بعد عورت کو حمل ٹھہرا نے کے قابل بنا دیتی ہے
طبی راز لڑکا کی پیدائش کے لئے
جو چیز مسکر ہے مگر تیز سے کم اس کی تین تا سات خوراکیں حمل ہونے کے بعد استعمال کرنے سے ایک شاہ صاحب نے بڑی مشکل سے بتایا وہ بھی بہت خدمت کے بعد بچہ لڑکا پیدا ہوتا ہے مزید اشارہ دو تاکہ دانا لوگ فائدہ اٹھائیں کہ ہم لڑکا پیدا کرنے والی دوا مفت دیتے ہیں
فقیر کے کئی سالوں کے کلینکل تجربات اور بانجھ پن
میرےتجربات میں بانجھ پن کےمریضو ں میں ساٹھ تا ستر فیصد مرد بیمار ہوتے ہیں میرا مشورہ ہے کہ علاج سے پہلے عورت و مرد کا کلینیکل ٹرائل کر کے مکمل تحقیقات کر لینی چاہیے
دوسری بات سپرم یعنی حونیات منویہ ستر فیصد سے زیادہ زندہ یعنی ایکٹیو ہو اور ان کی حرکات تیز و طاقتور ہو اور مادہ منویہ طبعی مقدار میں پیدا ہوتا ہو اور اگر منی کے اندر سپرم موجود نہیں تو اس کے اسباب سوزاک،سفلس، ٹیوبرکل و اورام پیدا کرنے والے امراض کےمتعلق استفسار لازمی ہے اور اس کی جانچ لیبارٹری ٹیسٹ بہتر راستہ ہے اور علاج بھی مناسب ہو تو انشاءاللہ گود ہری ہو جاتی ہے ورنہ حمل ٹھہر بھی جائے تو مرض اٹھہرا کی وجہ سے عورت کو اسقاط حمل ہو جاتا ہے
علاج
عورتیں اچھی گائناکالوجسٹ سے رابط کریں جبکہ ماہرسرجن یا اچھے حکیم سے رابط کرنا بیماری سے نجات کا باعث بن جاتا ہے یا
ہمارے دواخانہ کا انفرئٹلیٹی پاوڈر منگوا کر ایک تا تین ماہ استعمال کرو کیونکہ تقریباً بانجھ پن یعنی منی کے امراض بارے اس سے بہتر دوا ملنا ناممکن تو نہیں ہو گی مگر مشکل ضرور ہے اور جہاں تک مجھے معلوم ہے یہ واحد علاج ہے جو سپرم کی کم ہونے کو پورا کرتا ہے اور سپرم کے نہ ہونا یعنی ایزوسپرمیا اور پس سیلز ان سیمن کی واحد دوا ہے جس کے کچھ عرصہ استعمال کرنے سے مردانہ امراض دور ہو کر حقیقی مردانگی کو دائمی یا مستقل طور پر قائم رکھا جا سکتا ہے
بانجھ پن کے مریضوں کو علاج جلدی کرنا چاہیے کیونکہ عمر بڑھنے کے ساتھ مذکورہ بالا امراض بھی ہو تو ان کے ری ایکشن سےجرم خصیہ بالکل ضائع ہو جاتے ہیں جس سے علاج میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے
مردوں کے بانجھ پن کے لئے بہترین خوراکی دوا
علاج
اجزاء
گاجر 1500 گرام
خرما 750 گرام
شیر گاؤ (حسب ضرورت
آردنخود بریاں 75 گرام
میدہ گندم 75 گرام
روغن زرد (حسب ضرورت
قند سفید 1500 گرام
زردی بیضہ مرغ 20 عدد
مغز فندق، مغز بادام، مغز پستہ، مغز اخروٹ، مغز چلغوزہ، مغز نارجیل ہر ایک 50 گرام
ثعلب مصری، خارخسک، دارچینی، زنجبیل، خولنجاں، زعفران ہر ایک 15 گرام
ان کا حلوا بنا لیں انشاءاللہ ضعف باہ اور سپرم کی کمی کو پورا کر دے گا
مقدار دو تولہ ہمراہ دودھ بدن کو موٹا کرنے، منی پیدا کرنے اور اعصاب کی طاقت کے لیے مجرب ہے
سنیساسی ٹوٹکہ
ریش برگد و کوزہ مصری بہترین دوا ہے
پیپل کی گوند بھی عجیب اثرات رکھتی ہے
قرابا دینی ادویات میں جوارش گذر، معجون فلاسفہ، سے اچھے نتائج ملتے ہیں جبکہ معجون آرد خرما انتہائی اعلی درجہ کی بانجھ پن دوا ہے
اس کے علاوہ اگر عورت موٹی زیادہ یا عضو رجولیت کوتاہ ہو تو یو ٹیوب چینل پر دی گئی ویڈیو کو ضرورت مند افراد دیکھے جس میں بغیر ادویات کے نطفہ بلا رکاوٹ رحم میں داخل ہو کر استقرار حمل ٹھہرانے کا طریقہ درج ہے
فقیر حکیم محمد سہیل نقشبندی

No comments:

Post a Comment