Thursday, October 24, 2019

بانجھ پن, زنانہ و مردانہ

بانجھ پن, زنانہ و مردانہ
عورت و مرد اس وقت بانجھ کہلاتے ہیں, جب ان کی اولاد نہیں ہوتی, لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ عورتوں کو شادی کے دس چودہ سال کے بعد بھی اولاد ہو گئی, بعض عورتوں کے بچے پیدا ہوتے ہیں اور پیدا ہونا بند ہو جاتے ہیں اور پھر کافی عرصہ کے بعد پھر بچے ہونا لگتے ہیں,
عورت و مرد کے شادی کے پہلے پانچ سال تک حمل نہ ٹھہر سکے تو اسے بانجھ پن نہیں سمجھ لینا چاہیے,
ماہواری عورتوں میں تقریباً بارہ (12) سال سے شروع ہو کر پینتالیس (45) سال کی عمر تک جاری رہتی ہے,
جب تک عورت کو حیض ماہواری کا خون آتا ہو, آرہی ہو تو عورت بجا طور پر کسی وقت حاملہ ہو جانے کی توقع رکھ سکتی ہے, لیکن ماہواری آنے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ عورت کوئی نقص نہیں رکھتی, اور بغیر علاج کے حاملہ یا بارآور ہو سکتی ہے, انڈا آنے کے راستے دونوں فیلوپین ٹیوب کھلی اور ٹھیک ہونی چاہئیں
حمل کے لیے ضروری ہے کہ عورت کے ہر مہینے انڈے بیضہ دانی سے ایک انڈہ بیضہ خارج ہو,
بچہ دانی رحم طاقور اچھی حالت میں ہو, اس میں سوزش ورم رسولی وغیرہ نہ ہو,
اگر جراثیمی سرایت یا رسولی ہو تو
ماہواری میں بےقاعدگی تھوڑی تھوڑی لگاتار, یا وقفوں کے بار بار آنے لگتی ہے, یا پھر بہت زیادہ آتی ہے,
خون کی کمی یا لمبھی بیماریوں میں ماہواری کم رہ جاتی ہے,
رسولی کی موجودگی میں ماہواری درد کے ساتھ اور بہت زیادہ آتی ہے
حیض کا رک جانا یا حیض ماہواری میں کمی
خصیتہ الرحم کے درد کی عموماً ایک وجہ ہوتی ہے یا خصیتہ الرحم کی خرابی کی وجہ سے ماہواری میں رکاوٹ ہوتی ہے یا حیض کے رک جانے سے خصیتہ الرحم میں تحریک اور درد ہوتا ہے,
خصیتہ الرحم میں درد اور ورم ایک وجہ ہے کیونکہ خصیہ الرحم اپنا فعل ادا نہیں کر سکتا,
خصیتہ الرحم انڈا یا بیضہ دانی کے مکمل نشوونما نہ پانے سے حیض مکمل اور پورے طور پر نہیں ہوتا, اس لیے لازم و ملزوم بن کر ایک دوسرے کی تکلیف میں رحم اور خصیتہ الرحم شریک ہو جاتے ہیں,
عورتوں میں عیش پسندی, عیاشانہ زندگی, سستی, کاہلی, حد سے زیادہ خورد و نوش ملذز کھانے, مرغن غذا یہ سب ایسی باتیں ہیں جن سے آلات تناسل زنانہ رحم بچہ دانی پر چربی آ جاتی ہے یا ان میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے, نیتجہ بانجھ پن ہوتا ہے
عورتوں میں بانجھ پن مندرجہ ذیل اسباب, وجوہات صورتوں میں ہوتی ہے,
اعضاےّ نسل انسانی میں پیدائشی نقص, مقامی یا عضوی خرابی,
رحم کا نہ ہونا, ورم سوزش رحم, رحم کی گردن کا منہ بند ہو جانا, رحم کا چھوٹا ہونا, حیض کی خرابیاں, بندش حیض, قلت و دقت تنگی حیض, اوریز انڈے دانیاں رحم بچ دانی کی ورم سوزش, درد, رسولیاں, خصیہ الرحم کی ورم رسولی,
فیلوپین ٹیوبوں نالیوں کا بند ہونا, رحم کا چھوٹا ہونا, رحم کا ٹل جانا, رحم کا الٹ جانا,
رحم کا اپنی جگہ سے گر جانا یا دہرا مڑ جانا پر ہے, رحم اپنی جگہ پر نہیں ہوتا تو نطفہ حمل قرار نہیں پاتا کیونکہ خصیتہ الرحم سے انڈا نکل کر رحم کی نالیوں, قاذف نالیوں, فیلوپین ٹیوبوں میں پھنس جاتا ہے یا ضائع ہو جاتا ہے یا کسی وجہ سے حمل کا کورس پورا نہیں ہوتا, ان حالات میں رحم کی گراوٹ کا مکمل علاج کیا جاے,
سیلان الرحم لیکوریا,
یا ایک دوسری خرابی ہے, خصوصاً جب لیکوریا تیز, مقدار میں بہت زیادہ, تیزابی مادہ سوزش کرنے والی قسم اس قدر کہ انڈے رحم میں پہنچتے ہی لیکوریا کے ساتھ بہہ جاتے ہیں, یا مردانہ سپرم کو مار دیتے ہیں,
احتباس الطمث, بندش حیض ماھواری
ماھواری کی تنگی تکلیف اور درد سے آنا
ایام حیض میں بارش میں بھیگنا یا سردی لگنا, خصیتہ الرحم میں سوزش ورم, سیلان الرحم لیکوریا, امراض جگر یا گردہ وغیرہ کا ہونا, خون کی کمی, مریضہ کا موٹا اور دموی مزاج کا ہونا, جو کہ مرغن مچرب اغذیہ بہت کھاتی ہیں,
اجتماع خون یا ورم کے باعث ماہواری کا تکلیف دقت سے آنا, اس میں خون حیض تھوڑی مقدار میں اور تکلیف درد کے ساتھ خارج ہوتا ہے
اعصابی تنگی حیض
عصبی کمزوری سے حیض کا تکلیف سے آنا,
یہ علامات کمزور لاغر مستورات میں, نازک مزاج کمزور جسم والی لڑکیوں, اس میں خون حیض تھوڑا تھوڑا اور تشنجی درد کے ساتھ خارج ہوتا ہے گرمی سے درد میں کمی, سردی سے زیادتی ہوتی ہے
تشنج سے حیض کا تکلیف سے آنا
رحم میں تشنج ہونے کی وجہ سے تکلیف سے آتا ہے, نازک اندام لڑکیاں عورتیں اس میں مبتلا ہوتی ہیں, عصبی اکساہٹ, بدہضمی بھی اس کے اسباب ہیں, کمر اور شکم کے نچلے حصہ میں مریضہ کو تکلیف رہا کرتی ہے,
رکاوٹ سے حیض کا تکلیف سے آنا
اندام نہانی یا رحم میں کسی قسم کی رکاوٹ ورم رحم رسولی وغیرہ سے رحم کا منہ بند ہو جاتا ہے, رحم کا الٹ یا ٹل جانا یا گر جانا, رکاوٹ واقع ہوتی ہے,
درد والے حیض ماہواری
درد والے حیض ماہواری حمل قرار پانے میں بہت کچھ زیادہ مخل اور بانجھ پن کا سبب ہوتے ہیں حمل نہیں ہوتا, اگر حمل قرار پا چکنے کے بعد جب ماہواری کا وقت تاریخ آتی ہے تو عادتا" حیض کے درد شروع ہو جاتے ہیں اور ان دردوں کے ساتھ چونکہ سکڑن ہوتی ہے, اس واسطے رحم کی سکڑن اور تشنجی کی کیفیت سے نطفہ نکل جاتا ہے,
جھلی دار دقت حیض
رحم کی اندرونی جھلیاں حیض کے ساتھ نکل آتی ہے تو اووم انڈا بھی باہر نکل آتا ہے, لوتھڑہ
رحم کو تقویت اور اصلاح کریں,
علامات مرض
بچہ دانی کی سوجن ورم, کمی خون, جسم کا رنگ پھیکا عام کمزوری سستی, تھوڑا سا کام کرنے سے دل دھڑکنے لگتا ہے, جگر کمزور, فاقہ کشی, نبض کمزور نیند زیادہ آے گی ہاضمہ کمزور, سردی خشکی جسم کا موٹا ہونے, خون زیادہ گاڑھا ہو جانے سے رگوں کے منہ بند ہو گئے ہوں, زیادہ سخت محنت مشقت کرنے سے یہ عارضہ ہو جاتا ہے, عام حالات میں کثرت جماع, ماہواری کے دنوں میں بارش میں بھیگنے یا سردی لگنے سے یہ مرض ہو جاتا ہے,
اگر گرمی سے یہ عارضہ ہو تو گرمی کی علامات ظاہر ہوں گی, سردی کی زور سے تو سردی کے آثار نظر آئیں گے,
خشکی کی وجہ سے ہو تو جسم بے رونق اور کمزور ہوگا, بچہ دانی رحم کے ورم یا الٹ جانے گر جانے سے ہو تو رحم یا بچہ دانی میں سخت تکلیف درد محسوس ہوتا ہے, جماع ملاپ کے وقت عورت کو تکلیف ہوتی ہے,
مقام رحم میں سخت درد ار گرانی بوجھ محسوس ہوتا ہے ٹھہر ٹھہر کر درد, کمر, جنگاسہ, پیڑو اور بعض اوقت ٹانگوں تک جاتا ہے, اعضا شکنی, سردرد, رخسار سرخ, تنفس تیز, دل دھڑکن اور شکم میں کاٹنے والی دردیں, مریضہ لیٹنے پر مجبور چل نہیں سکتی, ماہواری شروع ہونے سے پہلے دردیں شروع ہو جاتی ہیں اور اخراج تک رہتی ہیں, بعض اوقت رحم سے لعاب دار جھلی کے ٹکڑے خون حیض کے ساتھ خارج نہیں ہو جاتے, اور بعض کیسوں میں مستورات کے پستان و دیگر تولیدی اعضاء نہایت زکی الحس ہو جاتے ہیں اور درد کرتے ہیں,
اس مرض میں سخت قبض کی شکایت بالعموم ہوا کرتی ہے
سردی یا بھیگنے یا رنج و غم صدمہ سے یہ مرض ہو تو ماہواری خوں تھوڑا سا آ کر پھر اچانک بند ہو جاتا ہے,
کسی پرانی بیماری سل و دق خنازیر امراض گردہ و جگر بواسیر یا تلی ک بڑھ جانے سے یا سبب ہو گا تو ان امراض پر دلالت کرے گا,
مریضہ کی اپنی طبعی کیفیتں بھی حمل میں رکاوٹ کے کم نہیں
عصبی اکساہٹ کی شدت و خفت یا فتور بھی حمل کے فعل کو روکتا ہے,
حاد یا پرانی بیماری سے پیدا شدہ کمزوری, اپنے آپ کو دماغی کام میں حد سے زیادہ لگاےّ رکھنا, یک دم غم صدمہ یا خوشی, حد سے زیادہ
جسمانی محنت ایسی کیفیتیں ہیں جن سے نظام عصبی پر بوجھ پڑ کر اعصاب میں کمزوری آ جاتی ہے اور اس کمزوری کی وجہ سے زنانہ و مردانہ آلات تناسل تولیدی اعضاء کے افعال کے اجراء باقاعدہ نہیں رہتے اس لیے اول حمل قرار نہیں پاتا اگر پاتا بھی ہے تو ساقط گر جاتا ہے,
قلت کمی خون,
جسمانی محنت کے سبب, قلت خوراک یا بیماری کی وجہ سے کمی خون ہو تو بھی بانجھ پن کا سبب ہو سکتی ہے
عورت کا زیادہ موٹا ہونا, موٹی تازی چربیلی عورتیں بھی کم حاملہ ہوتی ہیں , اندام نہانی کا تنگ یا کسی قدر بند ہو جانا,
رحم کی گردن منہ کی سختی, رحم کے منہ کی تنگی اور زخم ورم گومڑ جس کی وجہ سے منی شرم گاہ سے باہر نکل جاتی ہو,
اس کے علاوہ خصیتہ الرحم ہر دو کی ماؤف ہو جانے سے بانجھ پن پیدا ہو جاتا ہے,
جماع ملاپ کے وقت درد ہونا, اندام نہانی رحم کی رطوبت معمول سے زیادہ ترش یا کھاری ہونا,
زنانہ ہارمون کی کمی کی وجہ سے تولیدی اعضاء کا نشوونما نہ پانا, جب اعضاء ہی کمزور اور کمی ہوگی تو کارکردگی بھی کم درجہ ہوگی,
سوزاک, آتشک اور اٹھراہ سمیت خون یعنی زہریلہ پن ہونا وغیرہ اسباب و وجوہات ہیں,
میاں بیوی کی نفسیاتی یا آر ایچ فیکٹر کی ناموافقت وجہ بھی,
مستورات میں بعض وقت خواہش نفسانی کی کمی ہوتی ہے, ان میں جماع کی کسی قسم کی دل بستگی یا لزت نہیں ہوتی, وہ محض شوہر کی خوشنودی کیلیے شوہر سے ملتی ہیں,
اسی طرح بعض میں زیادہ خواہش نفسانی کی زیادتی ہو جاتی ہے
یہ ہر دو وجہ نطفہ حمل قرار پانے میں رکاوٹ اور ہر دو ہی جسمانی اور دماغی یا خرابی کا نتیجہ ہیں,
علاج
بانجھ پن کو روکنے کے لیے سب سے ضروری امر یہ ہے کہ اپنی زندگیوں کو بالکل قدرتی طریقہ میں ڈھال دیا جاےّ اور محنت جفاکشی کی زندگی بسر کی جاےّ, اس سے تمام اعضاء طاقتور اور توانا ہو جائیں گے,
جو عورتیں طبعی کیفیتوں میں یا آلات تناسل , یا نظام عصبی کی تکلیفات میں مبتلا ہیں ان کا علاج موقع و محل کے مطابق کر کے رفع کرنا چاہیے, تکلیفات کے رفع ہو جانے سے وہ بانجھ عورتیں بانجھ نہیں رہتیں, اس علاج کے بعد فورا" حمل قرار پا جاتا ہے,
مردوں میں بانجھ پن
بعض وجوہات پر نفسیاتی طور پر ڈسٹرب ہونا,
غم, فکر و تردو, غصہ, جذبات نفسانی و شہوانی کا دب جانا, مایوسی
نشہ افیون ,شراب
مرد کی منی کی کمزوری, پتلا پن, رقت منی
مادہ منی کا ناقص ہونا, پیپ پس دار منی, خونی, رسوب
مرد کے مادہ تولید میں کرم یا سپرم منی کا بالکل نہ ہونا,
کرم سپرم منی کمزور اور تعداد میں کم یونا, خصیوں کی کمزوری, خصیوں کا نشوونما میں کمی, بچپن یا بلوغت میں کن پیڑےMumps اور ویری کوسیل Varicocele کی وجہ, خصیے چھوٹے, اگر بالغ ہونے کے بعد خصیوں پر ناموافق مضر اثرات پیدا ہوں تو سپرمز ممی کی تعداد نارمل سے کم ہوگی, اور تولیدی اعضاء کا سائز متاثر ہو گا, حمل کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی,
خصیوں کی بیماری, سوزش, خصیوں کی چوٹ, رگوں کا کٹ جانا, ایکسرے اور تابکاری شعاعوں کے مہلک اثرات اور تیز گرم یا بہت سرد مہلک ادویات کے زیر اثر بھی جنسی اور تولیدی عوارض پیدا ہو سکتے ہیں,
مرد کی منی حد سے زیادہ غلیظ گاڑھا پن, انزال نہ ہونا,
منی کا ناقص ہونا,
پچپن کی غلط کاریوں سے مادہ کا ضائع ہو جانا
کثرت جماع یا مجامعت,
سوزاک, ٹی. بی اور رسولیاں اور کینسر بھی خصیوں, پیشاب کی نالی اور پراسٹیٹ گلینڈ کو متاثر کرکے ان کی کارکردگی کو نقصان پہنچاتے ہیں, خصیوں کی سوجن
اعضاء تناسل کا چھوٹا ہونا,
آتشک کے اثرات
قوت باہ کی کمزوری, نامردی, کثرت احتلام و جریان, عصبی اکساہٹ اعضاء کا فعل اس قدر تیز ہو جاتا ہے کہ قوت حیات زائل ہو جاتی ہے,
غیر ضروری مقوی باہ اور داغ دینے والی ادویات کا بےجا استعمال
بانجھ پن کے علاج میں اسباب وجوہات اور علامات کی تفتیش تشخیص کرنی ضروری ہے تاکہ مناسب علاج سے دافعیہ کیا جاےّ
مریض یا مریضہ اپنے معالج سے مکمل تعاون کرے, اور تفصیلات نہ چھپاےّ, معالج ایک اچھا انسان اور اچھا راز دار ہوتا ہے, ورنہ اپنی محنت کی رقم اور وقت کا ضیاع ہے,
بہترین غذا نشوونما کرنے والی کا استعمال ,
فاسفورس, زنک, کیلشیم ,فولاد آئرن,
بہترین علاج و آزمودہ تیربہدف مجربات و مرکبات اطباء و حکماء اور ہومیوپیھک ڈاکٹرز صاحبان ریمیڈی سنگل یا کمپونڈ کمنٹس میں تجویز فرمائیں آپ کی نوازش و خدمت خلق کے جزبے سے تاکہ ہم سب کے ساتھ عوام فائدہ اٹھاے,
اس تحریر میں کہیں کوئی کمی یا غیر دانستہ غلطی ہو تو درست فرم دیجیے گا, خصوصاً ایڈمن صاحب اور قابل قدر حکماء و ڈاکٹرز صاحبان
اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو, آمین
طالب دعا تحریر مظہر حُسین جنجوعہ

No comments:

Post a Comment