Thursday, October 24, 2019

بانجھ پن, زنانہ و مردانہ

بانجھ پن, زنانہ و مردانہ
عورت و مرد اس وقت بانجھ کہلاتے ہیں, جب ان کی اولاد نہیں ہوتی, لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ عورتوں کو شادی کے دس چودہ سال کے بعد بھی اولاد ہو گئی, بعض عورتوں کے بچے پیدا ہوتے ہیں اور پیدا ہونا بند ہو جاتے ہیں اور پھر کافی عرصہ کے بعد پھر بچے ہونا لگتے ہیں,
عورت و مرد کے شادی کے پہلے پانچ سال تک حمل نہ ٹھہر سکے تو اسے بانجھ پن نہیں سمجھ لینا چاہیے,
ماہواری عورتوں میں تقریباً بارہ (12) سال سے شروع ہو کر پینتالیس (45) سال کی عمر تک جاری رہتی ہے,
جب تک عورت کو حیض ماہواری کا خون آتا ہو, آرہی ہو تو عورت بجا طور پر کسی وقت حاملہ ہو جانے کی توقع رکھ سکتی ہے, لیکن ماہواری آنے کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ عورت کوئی نقص نہیں رکھتی, اور بغیر علاج کے حاملہ یا بارآور ہو سکتی ہے, انڈا آنے کے راستے دونوں فیلوپین ٹیوب کھلی اور ٹھیک ہونی چاہئیں
حمل کے لیے ضروری ہے کہ عورت کے ہر مہینے انڈے بیضہ دانی سے ایک انڈہ بیضہ خارج ہو,
بچہ دانی رحم طاقور اچھی حالت میں ہو, اس میں سوزش ورم رسولی وغیرہ نہ ہو,
اگر جراثیمی سرایت یا رسولی ہو تو
ماہواری میں بےقاعدگی تھوڑی تھوڑی لگاتار, یا وقفوں کے بار بار آنے لگتی ہے, یا پھر بہت زیادہ آتی ہے,
خون کی کمی یا لمبھی بیماریوں میں ماہواری کم رہ جاتی ہے,
رسولی کی موجودگی میں ماہواری درد کے ساتھ اور بہت زیادہ آتی ہے
حیض کا رک جانا یا حیض ماہواری میں کمی
خصیتہ الرحم کے درد کی عموماً ایک وجہ ہوتی ہے یا خصیتہ الرحم کی خرابی کی وجہ سے ماہواری میں رکاوٹ ہوتی ہے یا حیض کے رک جانے سے خصیتہ الرحم میں تحریک اور درد ہوتا ہے,
خصیتہ الرحم میں درد اور ورم ایک وجہ ہے کیونکہ خصیہ الرحم اپنا فعل ادا نہیں کر سکتا,
خصیتہ الرحم انڈا یا بیضہ دانی کے مکمل نشوونما نہ پانے سے حیض مکمل اور پورے طور پر نہیں ہوتا, اس لیے لازم و ملزوم بن کر ایک دوسرے کی تکلیف میں رحم اور خصیتہ الرحم شریک ہو جاتے ہیں,
عورتوں میں عیش پسندی, عیاشانہ زندگی, سستی, کاہلی, حد سے زیادہ خورد و نوش ملذز کھانے, مرغن غذا یہ سب ایسی باتیں ہیں جن سے آلات تناسل زنانہ رحم بچہ دانی پر چربی آ جاتی ہے یا ان میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے, نیتجہ بانجھ پن ہوتا ہے
عورتوں میں بانجھ پن مندرجہ ذیل اسباب, وجوہات صورتوں میں ہوتی ہے,
اعضاےّ نسل انسانی میں پیدائشی نقص, مقامی یا عضوی خرابی,
رحم کا نہ ہونا, ورم سوزش رحم, رحم کی گردن کا منہ بند ہو جانا, رحم کا چھوٹا ہونا, حیض کی خرابیاں, بندش حیض, قلت و دقت تنگی حیض, اوریز انڈے دانیاں رحم بچ دانی کی ورم سوزش, درد, رسولیاں, خصیہ الرحم کی ورم رسولی,
فیلوپین ٹیوبوں نالیوں کا بند ہونا, رحم کا چھوٹا ہونا, رحم کا ٹل جانا, رحم کا الٹ جانا,
رحم کا اپنی جگہ سے گر جانا یا دہرا مڑ جانا پر ہے, رحم اپنی جگہ پر نہیں ہوتا تو نطفہ حمل قرار نہیں پاتا کیونکہ خصیتہ الرحم سے انڈا نکل کر رحم کی نالیوں, قاذف نالیوں, فیلوپین ٹیوبوں میں پھنس جاتا ہے یا ضائع ہو جاتا ہے یا کسی وجہ سے حمل کا کورس پورا نہیں ہوتا, ان حالات میں رحم کی گراوٹ کا مکمل علاج کیا جاے,
سیلان الرحم لیکوریا,
یا ایک دوسری خرابی ہے, خصوصاً جب لیکوریا تیز, مقدار میں بہت زیادہ, تیزابی مادہ سوزش کرنے والی قسم اس قدر کہ انڈے رحم میں پہنچتے ہی لیکوریا کے ساتھ بہہ جاتے ہیں, یا مردانہ سپرم کو مار دیتے ہیں,
احتباس الطمث, بندش حیض ماھواری
ماھواری کی تنگی تکلیف اور درد سے آنا
ایام حیض میں بارش میں بھیگنا یا سردی لگنا, خصیتہ الرحم میں سوزش ورم, سیلان الرحم لیکوریا, امراض جگر یا گردہ وغیرہ کا ہونا, خون کی کمی, مریضہ کا موٹا اور دموی مزاج کا ہونا, جو کہ مرغن مچرب اغذیہ بہت کھاتی ہیں,
اجتماع خون یا ورم کے باعث ماہواری کا تکلیف دقت سے آنا, اس میں خون حیض تھوڑی مقدار میں اور تکلیف درد کے ساتھ خارج ہوتا ہے
اعصابی تنگی حیض
عصبی کمزوری سے حیض کا تکلیف سے آنا,
یہ علامات کمزور لاغر مستورات میں, نازک مزاج کمزور جسم والی لڑکیوں, اس میں خون حیض تھوڑا تھوڑا اور تشنجی درد کے ساتھ خارج ہوتا ہے گرمی سے درد میں کمی, سردی سے زیادتی ہوتی ہے
تشنج سے حیض کا تکلیف سے آنا
رحم میں تشنج ہونے کی وجہ سے تکلیف سے آتا ہے, نازک اندام لڑکیاں عورتیں اس میں مبتلا ہوتی ہیں, عصبی اکساہٹ, بدہضمی بھی اس کے اسباب ہیں, کمر اور شکم کے نچلے حصہ میں مریضہ کو تکلیف رہا کرتی ہے,
رکاوٹ سے حیض کا تکلیف سے آنا
اندام نہانی یا رحم میں کسی قسم کی رکاوٹ ورم رحم رسولی وغیرہ سے رحم کا منہ بند ہو جاتا ہے, رحم کا الٹ یا ٹل جانا یا گر جانا, رکاوٹ واقع ہوتی ہے,
درد والے حیض ماہواری
درد والے حیض ماہواری حمل قرار پانے میں بہت کچھ زیادہ مخل اور بانجھ پن کا سبب ہوتے ہیں حمل نہیں ہوتا, اگر حمل قرار پا چکنے کے بعد جب ماہواری کا وقت تاریخ آتی ہے تو عادتا" حیض کے درد شروع ہو جاتے ہیں اور ان دردوں کے ساتھ چونکہ سکڑن ہوتی ہے, اس واسطے رحم کی سکڑن اور تشنجی کی کیفیت سے نطفہ نکل جاتا ہے,
جھلی دار دقت حیض
رحم کی اندرونی جھلیاں حیض کے ساتھ نکل آتی ہے تو اووم انڈا بھی باہر نکل آتا ہے, لوتھڑہ
رحم کو تقویت اور اصلاح کریں,
علامات مرض
بچہ دانی کی سوجن ورم, کمی خون, جسم کا رنگ پھیکا عام کمزوری سستی, تھوڑا سا کام کرنے سے دل دھڑکنے لگتا ہے, جگر کمزور, فاقہ کشی, نبض کمزور نیند زیادہ آے گی ہاضمہ کمزور, سردی خشکی جسم کا موٹا ہونے, خون زیادہ گاڑھا ہو جانے سے رگوں کے منہ بند ہو گئے ہوں, زیادہ سخت محنت مشقت کرنے سے یہ عارضہ ہو جاتا ہے, عام حالات میں کثرت جماع, ماہواری کے دنوں میں بارش میں بھیگنے یا سردی لگنے سے یہ مرض ہو جاتا ہے,
اگر گرمی سے یہ عارضہ ہو تو گرمی کی علامات ظاہر ہوں گی, سردی کی زور سے تو سردی کے آثار نظر آئیں گے,
خشکی کی وجہ سے ہو تو جسم بے رونق اور کمزور ہوگا, بچہ دانی رحم کے ورم یا الٹ جانے گر جانے سے ہو تو رحم یا بچہ دانی میں سخت تکلیف درد محسوس ہوتا ہے, جماع ملاپ کے وقت عورت کو تکلیف ہوتی ہے,
مقام رحم میں سخت درد ار گرانی بوجھ محسوس ہوتا ہے ٹھہر ٹھہر کر درد, کمر, جنگاسہ, پیڑو اور بعض اوقت ٹانگوں تک جاتا ہے, اعضا شکنی, سردرد, رخسار سرخ, تنفس تیز, دل دھڑکن اور شکم میں کاٹنے والی دردیں, مریضہ لیٹنے پر مجبور چل نہیں سکتی, ماہواری شروع ہونے سے پہلے دردیں شروع ہو جاتی ہیں اور اخراج تک رہتی ہیں, بعض اوقت رحم سے لعاب دار جھلی کے ٹکڑے خون حیض کے ساتھ خارج نہیں ہو جاتے, اور بعض کیسوں میں مستورات کے پستان و دیگر تولیدی اعضاء نہایت زکی الحس ہو جاتے ہیں اور درد کرتے ہیں,
اس مرض میں سخت قبض کی شکایت بالعموم ہوا کرتی ہے
سردی یا بھیگنے یا رنج و غم صدمہ سے یہ مرض ہو تو ماہواری خوں تھوڑا سا آ کر پھر اچانک بند ہو جاتا ہے,
کسی پرانی بیماری سل و دق خنازیر امراض گردہ و جگر بواسیر یا تلی ک بڑھ جانے سے یا سبب ہو گا تو ان امراض پر دلالت کرے گا,
مریضہ کی اپنی طبعی کیفیتں بھی حمل میں رکاوٹ کے کم نہیں
عصبی اکساہٹ کی شدت و خفت یا فتور بھی حمل کے فعل کو روکتا ہے,
حاد یا پرانی بیماری سے پیدا شدہ کمزوری, اپنے آپ کو دماغی کام میں حد سے زیادہ لگاےّ رکھنا, یک دم غم صدمہ یا خوشی, حد سے زیادہ
جسمانی محنت ایسی کیفیتیں ہیں جن سے نظام عصبی پر بوجھ پڑ کر اعصاب میں کمزوری آ جاتی ہے اور اس کمزوری کی وجہ سے زنانہ و مردانہ آلات تناسل تولیدی اعضاء کے افعال کے اجراء باقاعدہ نہیں رہتے اس لیے اول حمل قرار نہیں پاتا اگر پاتا بھی ہے تو ساقط گر جاتا ہے,
قلت کمی خون,
جسمانی محنت کے سبب, قلت خوراک یا بیماری کی وجہ سے کمی خون ہو تو بھی بانجھ پن کا سبب ہو سکتی ہے
عورت کا زیادہ موٹا ہونا, موٹی تازی چربیلی عورتیں بھی کم حاملہ ہوتی ہیں , اندام نہانی کا تنگ یا کسی قدر بند ہو جانا,
رحم کی گردن منہ کی سختی, رحم کے منہ کی تنگی اور زخم ورم گومڑ جس کی وجہ سے منی شرم گاہ سے باہر نکل جاتی ہو,
اس کے علاوہ خصیتہ الرحم ہر دو کی ماؤف ہو جانے سے بانجھ پن پیدا ہو جاتا ہے,
جماع ملاپ کے وقت درد ہونا, اندام نہانی رحم کی رطوبت معمول سے زیادہ ترش یا کھاری ہونا,
زنانہ ہارمون کی کمی کی وجہ سے تولیدی اعضاء کا نشوونما نہ پانا, جب اعضاء ہی کمزور اور کمی ہوگی تو کارکردگی بھی کم درجہ ہوگی,
سوزاک, آتشک اور اٹھراہ سمیت خون یعنی زہریلہ پن ہونا وغیرہ اسباب و وجوہات ہیں,
میاں بیوی کی نفسیاتی یا آر ایچ فیکٹر کی ناموافقت وجہ بھی,
مستورات میں بعض وقت خواہش نفسانی کی کمی ہوتی ہے, ان میں جماع کی کسی قسم کی دل بستگی یا لزت نہیں ہوتی, وہ محض شوہر کی خوشنودی کیلیے شوہر سے ملتی ہیں,
اسی طرح بعض میں زیادہ خواہش نفسانی کی زیادتی ہو جاتی ہے
یہ ہر دو وجہ نطفہ حمل قرار پانے میں رکاوٹ اور ہر دو ہی جسمانی اور دماغی یا خرابی کا نتیجہ ہیں,
علاج
بانجھ پن کو روکنے کے لیے سب سے ضروری امر یہ ہے کہ اپنی زندگیوں کو بالکل قدرتی طریقہ میں ڈھال دیا جاےّ اور محنت جفاکشی کی زندگی بسر کی جاےّ, اس سے تمام اعضاء طاقتور اور توانا ہو جائیں گے,
جو عورتیں طبعی کیفیتوں میں یا آلات تناسل , یا نظام عصبی کی تکلیفات میں مبتلا ہیں ان کا علاج موقع و محل کے مطابق کر کے رفع کرنا چاہیے, تکلیفات کے رفع ہو جانے سے وہ بانجھ عورتیں بانجھ نہیں رہتیں, اس علاج کے بعد فورا" حمل قرار پا جاتا ہے,
مردوں میں بانجھ پن
بعض وجوہات پر نفسیاتی طور پر ڈسٹرب ہونا,
غم, فکر و تردو, غصہ, جذبات نفسانی و شہوانی کا دب جانا, مایوسی
نشہ افیون ,شراب
مرد کی منی کی کمزوری, پتلا پن, رقت منی
مادہ منی کا ناقص ہونا, پیپ پس دار منی, خونی, رسوب
مرد کے مادہ تولید میں کرم یا سپرم منی کا بالکل نہ ہونا,
کرم سپرم منی کمزور اور تعداد میں کم یونا, خصیوں کی کمزوری, خصیوں کا نشوونما میں کمی, بچپن یا بلوغت میں کن پیڑےMumps اور ویری کوسیل Varicocele کی وجہ, خصیے چھوٹے, اگر بالغ ہونے کے بعد خصیوں پر ناموافق مضر اثرات پیدا ہوں تو سپرمز ممی کی تعداد نارمل سے کم ہوگی, اور تولیدی اعضاء کا سائز متاثر ہو گا, حمل کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی,
خصیوں کی بیماری, سوزش, خصیوں کی چوٹ, رگوں کا کٹ جانا, ایکسرے اور تابکاری شعاعوں کے مہلک اثرات اور تیز گرم یا بہت سرد مہلک ادویات کے زیر اثر بھی جنسی اور تولیدی عوارض پیدا ہو سکتے ہیں,
مرد کی منی حد سے زیادہ غلیظ گاڑھا پن, انزال نہ ہونا,
منی کا ناقص ہونا,
پچپن کی غلط کاریوں سے مادہ کا ضائع ہو جانا
کثرت جماع یا مجامعت,
سوزاک, ٹی. بی اور رسولیاں اور کینسر بھی خصیوں, پیشاب کی نالی اور پراسٹیٹ گلینڈ کو متاثر کرکے ان کی کارکردگی کو نقصان پہنچاتے ہیں, خصیوں کی سوجن
اعضاء تناسل کا چھوٹا ہونا,
آتشک کے اثرات
قوت باہ کی کمزوری, نامردی, کثرت احتلام و جریان, عصبی اکساہٹ اعضاء کا فعل اس قدر تیز ہو جاتا ہے کہ قوت حیات زائل ہو جاتی ہے,
غیر ضروری مقوی باہ اور داغ دینے والی ادویات کا بےجا استعمال
بانجھ پن کے علاج میں اسباب وجوہات اور علامات کی تفتیش تشخیص کرنی ضروری ہے تاکہ مناسب علاج سے دافعیہ کیا جاےّ
مریض یا مریضہ اپنے معالج سے مکمل تعاون کرے, اور تفصیلات نہ چھپاےّ, معالج ایک اچھا انسان اور اچھا راز دار ہوتا ہے, ورنہ اپنی محنت کی رقم اور وقت کا ضیاع ہے,
بہترین غذا نشوونما کرنے والی کا استعمال ,
فاسفورس, زنک, کیلشیم ,فولاد آئرن,
بہترین علاج و آزمودہ تیربہدف مجربات و مرکبات اطباء و حکماء اور ہومیوپیھک ڈاکٹرز صاحبان ریمیڈی سنگل یا کمپونڈ کمنٹس میں تجویز فرمائیں آپ کی نوازش و خدمت خلق کے جزبے سے تاکہ ہم سب کے ساتھ عوام فائدہ اٹھاے,
اس تحریر میں کہیں کوئی کمی یا غیر دانستہ غلطی ہو تو درست فرم دیجیے گا, خصوصاً ایڈمن صاحب اور قابل قدر حکماء و ڈاکٹرز صاحبان
اللہ تعالی ہم سب کا حامی و ناصر ہو, آمین
طالب دعا تحریر مظہر حُسین جنجوعہ

اولاد نرینہ

اولاد نرینہ 
ماں بننا کسی بھی عورت کی زندگی کا سب سے یادگار اور جذباتی تجربہ ہوتا ہے ۔ جیسے جیسے بچہ ماں کے پیٹ میں بڑا ہونے لگتا ہے اسی کے ساتھ ہی ماں کے اندر احساس ذمہ داری اور ممتا بڑھنے لگتی ہے ۔ لیکن اس کے اندر اک انجانا خوف ھوتا ھے , کے کہیں بیٹی نا آجاے تو اس پراسیس
کے دوران ایک عورت کئی مراحل سے گزرتی ہے۔ ہر تھوڑے دنوں میں کوئی نہ کوئی ٹیسٹ کبھی الٹرا ساؤنڈ ہوتا ہے ۔ الٹرا ساؤنڈ سے پتا چلتا ہے کہ بچہ کتنا بڑھ گیا ہے اور اس کی نشونما صحیح انداز میں ہو رہی ہے یا نہیں ۔ الٹرا ساؤنڈ سے یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ بچہ نارمل ہے اور یہ کہ اس کے تمام اعضا متناسب ھیں احباب
ہم ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں لڑکے کی پیدائش کو زیادہ ترجیح اور فوقیت دی جاتی ہے ۔اکثر والدین ایسے ہوتے ہیں جنھیں ہر صورت بیٹے کی ہی خواہش ہوتی ہے ۔ (یاد رکھیے کے بیٹی بھی نصیب سے عطا ھوتی ھے ) وہ اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن جتن کرتے ہیں اور جب انھیں پتا چلتا ہے کہ بیٹا نہیں بیٹی ہونے والی ہے تو وہ ابارشن کا راستہ اپناتے ھیں اس ضمن میں پنجابی کی مثال عرض کروں گا ** سو سوا تے اک دھروعہ یعنی سو بچہ جنم دینا اور اک ابارشن ایک برابر کمزوری پیدا کرتے ھیں **۔کچھ طبی حلقوں کا یہ ماننا ہے کہ الٹرا ساؤنڈ کی ایجاد کے ساتھ ہی بڑی خاموشی کے ساتھ ایک منظم جرم کو فروغ دینے کا آغاز بھی ہوگیا ہے ۔ جس کے باعث ابورشن یعنی اسقاط حمل کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ ارباب اختیار کو اس پر قانون سازی کرنی چاھیے اور
بچے کی پیدائش سے پہلے اس کی جنس معلوم کرنے کی مخالفت کی وجہ یہ بھی ہے کہ اکثر خواتین بچے کی جنس جاننے کے بعد ڈپریشن میں چلی جاتی ہیں ۔ جب کوئی عورت ماں بننے والی ہوتی ہے تو بچے اور ماں کے درمیان ایک رشتہ بن جاتا ہے ۔ اس تجربے کے دوران ماں بچے سے ایک جسمانی اور جذباتی تعلق قائم کر لیتی ہے ۔ لیکن جب ماں کو یہ پتا چل جاتا ہے کہ اس کی کوکھ میں بیٹا ہے یا بیٹی ،تویہ رشتہ کمزور ہونے لگتا ہے اور اس تعلق میں رکاوٹ پیدا ہونے لگتی ہے ۔
کئی معاشروں کی طرح پاکستان میں آج بھی بچے کی جنس کا ذمہ دار ماں کو ٹہرایا جاتا ہے ۔ سسرال والے اور معاشرے کے دیگر پریشر گروپ بیٹا پیدا کرنے کے لیے عورت پرزور ڈالتے ہیں جس پرحقیقت میں اس کا کوئی زور نہیں ۔یہاں تک کہ سائنسی تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ بچے کی جنس کا تعلق ماں سے نہیں بلکہ باپ سے ہوتا ہے ۔ جب الٹرا ساؤنڈ سے یہ پتا چل جاتا ہے کہ پیدا ہونے والی اولاد بیٹا نہیں بیٹی ہے تو سب کا رویہ تبدیل ہونے لگتا ہے جو عورت کے ڈپریشن میں مزید اضافہ کردیتا ہے۔ حمل کے دوران ہونے والا ڈپریشن، اسٹریس اور گھبراہٹ کے ساتھ مل کر ماں اور بچے دونوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے ۔
البتہ میرے خیال میں اگر ماؤں کو بچے کی جنس کے بارے میں معلوم نہ ہو تو وہ ڈپریشن کا شکار نہیں ہوگی۔ میرے مطابق ماں کے حقوق سے زیادہ اس کی اور اس کے بچے کی صحت زیادہ اہم ہے ۔ معالج کو اپنی توجہ ماں اور بچے کی صحت پر مرکوز رکھنی چاہیے ۔
اگر بچے کی پیدائش سے پہلے اگر جنس معلوم ہوجائے تو اس طرح گھرانوں میں جنسی تعصب کو فروغ ملتا ہے جوکہ مجموعی طور معاشرتی سوچ پر منفی اثرات مرتب کرتاہے ۔ ہم جس معاشرے میں سانس لیتے ہیں وہاں لڑکی کی پیدائش کو خاندان کے لیے ایک کلنک تصور کیا جاتا ہے ۔ مردوں سے خاندان کا نام چلتا ہے اس لیے سب کی یہ ہی خواہش ہوتی ہے کہ خاندان میں زیادہ سے زیادہ بیٹے ہوں تاکہ گھرانے کا نام آگے بڑھ سکے ۔ یہ جنسی تعصب مزید بڑھ کر گھریلو تشدد ، علیحدگی اور اسقاط حمل کی صورت اختیار کر لیتا ہے ۔ ایک تحقیق کے مطابق دنیا کی ایک تہائی خواتین نے خود پر ہونے والے تشدد اور دیگر مظالم کی وجہ بیٹا نہ پیدا کرپانا بتائی ہے N۔ احباب یہ عمیق موضوع ھ بات کہاں سے نکلی اور کہاں گئ تو بات شروع کی تھی سو کا بدلنا حکمت کے مقدس لبادے میں بہت سے احباب کا یہ بھی فرمانا ھ کے سو بدلنا ممکن نھی ھ اس ضمن میں فقیر گزارش کرتا ھ کے سو بدلنا ممکن ھے دوا سے بھی اور بغیر دوا کے بھی دونوں طریق عرض کر رھا ھوں 1 بغیر دوا کے سو بدلنا بوقت مباشرت انزال کے فورا بعد دائیں کروٹ لیٹ جائیں اور کوشش کریں کے بعد از مباشرت اٹھنا نا پڑے اور بعد از حمل کیلشیم والی غذا اور دائیں کروٹ سونا , لیٹنا معمول بنا لیں , 2 دوا سے سو بدلنا, نسخہ نسخہ نسہ سفوف شھدانہ تازہ ایک گرام صبح اور تخم شیولنگی تین دانے بوقت عصر ھمراہ تازہ پانی حمل کا دوسرا ماہ مکمل ھونے سے دو دن پہلے شروع کریں اور تیسرا ماہ کامل جاری رکھیں بعون الوہاب بیٹا پیدا ھو گا صاحب نسخہ کے مطابق سو ھمیشہ کے لیے تبدیل ھو جاتی ھ && یاداشت && خود ساختہ علاج سے اجتناب برتیں واللہ اعلم ابن طب ظہور احمد رضا

انشاء اللّه لڑکا ھی ہو گا ۔

انشاء اللّه لڑکا ھی ہو گا ۔

جن عو رتوں کے ہاں لڑکیاں لڑکیاں ہوتی ہیں ۔انکے لیے ہے ۔۔۔اسکے ساتھ قران پاک کے تیسرے پارے میں گیارویں رکوع میں زکریا علیہ السلام کی دعا ہے وہ بھی بعد از نماز پڑھی جاۓ تو علاج نور االا نور هو جاتا ہے ۔۔۔
ہوالشافی ۔۔۔۔
انشاء اللّه لڑکا ھی ہو گا ۔۔۔
مور کا پر لیکر اسمیں سے گولڈن لکیر کے اندر اندر کا چاند کاٹ لیں ۔۔(۔وضو کیا هو ا هو تو بہت اچھا ہوگا ) اب اس چاند کو بلکل باریک ریزہ ریزہ کر لیں کوشش کریں کے ساتھ ساتھ درود ابراہیمی پڑھتے رہیں ۔۔۔ان باریک ریزوں کو کھرل میں ڈال کر کھرل 5 منٹ کھرل کریں درود شریف سارے عمل میں پڑھتے رہنا ہے ۔۔۔اب اسمیں چنے کے دانے برابر گڑ ملا کر ایک قطرہ اب زم زم یا خالص عرق گلاب ڈال کر گولی بنا لیں اور تھوڑا خشک کر کے چاندی کا ورق یا سونے کا ورق چڑھا لیں ۔۔دوائی تیار ہے ۔۔سنبھال رکھیں ۔۔۔
جب حمل کنفرم هو جاۓ یعنی دوسرا مہینہ سٹارٹ هو جاۓ تو یہ گولی نہار منہ گاۓ کے نیم گرم دودھ سے کھلا دیں ۔۔۔۔
احتیاط اور دھیان دینے والے ضروری کام ۔۔۔۔۔۔۔۔
1* گولی ایسی گاۓ کے دودھ سے دیں جسنے بچھڑا جنا ہوا هو ۔۔۔۔
دودھ کا بندوبست پہلے سے کرکے رکھیں ۔۔۔
2* یہ دوائی عورت کو صبح نہار اسوقت کھلانی ہے جب اسکا سانس دائیں نتھنے سے آرہا هو ۔۔۔
اگر بایں نتھنے سے آرہا هو تو عورت کو تھوڑی دیر مخالف کروٹ سے لٹا دیں ۔۔
3* سارا دن اسی گاۓ کا دودھ پلایں جس سے آپ نے گولی کھلای تھی ۔۔۔مطلب دودھ زیادہ لیکر رکھیں ۔۔۔
سارا دن کوئی اور غذا کھانے کو نا دیں سوا ۓ اس دو دھ کے
4* اس دوا کے کھا نے سے گھبراہٹ هو تو دودھ ھی پیے ۔۔۔
5* اس دوائی کے استمعال سے حمل نہیں گرتا ( اللّه کے کرم سے )
خدا نا خواستہ اگر ایسا هو تو عورت کو ا ٹھرا کا علاج پہلے کروانا چاہیے ۔۔۔۔
اللّه تعالیٰ سب کے نصیب اچھے کرے ۔۔۔آمین ۔۔۔
یہ پوسٹ مفاد عام کے لیے لکھی گئی ہے ۔۔۔

بندش حیض اور زیادتی حیض

 بندش حیض اور زیادتی حیض
بندش حیض کاسب سے بڑا سبب موجودہ دور میں چورن اچار نمکو بریانی چپس اور تمام مضر جگر خوراکیں بندش حیض سے عورت حاملہ نہیں ھوسکتی تکلیف کمردرد لیکوریاسوداوی ٹیوبوں کا بند ھونا دوران مباشرت زیرناف درد سوزش رحم اختناق الرحم خارش رحم
داٸیں یا باٸیں ٹیوب میں درد انڈوں کا نہ بننا اعصابی کمزوری بہرہ پن عرق النسإ شدت قبض وغیرہ وغیرہ
علامات
حیض کے دن آنے سے ایک دو دن پہلے کمردرد شروع ھونا حیض دو دن آکے رک جانا پھر ایک دن بعد چند ڈراپس آنا پھر رک جانا ھر ماہ کم ھوتے جانا وزن بڑھ جاکر سوج جانا وغیرہ وغیرہ
علاج مختصر
عرق اجواٸین اور قرشی کی طمثی دو گولی صبح شام ایک کپ عرق سے دوران حیض
چاول آلو گوبھی چپس سموسے پکوڑے چورن نمکو اور مندرجہ بالا
اب آتے ھیں کثرت طمث کی جانب یعنی حیض کا بہت زیادہ آنا جس سے حمل ھو تو جاتا ھے مگر اسقاط ھوجاتا ھے بچے دانی نیچے ڈھلک کر آجاتی ھے اور اٹھرا کا معاملہ بن جاتا ھے صفراوی لیکوریا بھی شروع ھوجاتا ھے غصہ چڑچڑاپن مادہ برداشت کم ھوجاتا ھے کمزوری ھوتی جاتی ھے حتی کے بی پی لوھونا شروع ھوجاتا خون کی کمی ھوجاتی ھے
احتیاط
ایسی مریضہ کی مرچ مصالحے دار خوراکیں بندکراکر مرچیں سبز سرخ بالکل ھی سٹاپ کرادیویں چاول آلو گوشت ابلے ھوٸے سبزیوں کاسوپ وغیرہ استعمال کرواٸیں
علاج مختصر
تین چار ماہ دوران حیض ملتانی مٹی جس سے کبھی بچپن تختیاں صاف کرتے تھے کھلاٸیں پرانے دور کی عورتیں اکثر کھاتی تھیں اور ساتھ قرشی کی حابس دوران حیض چوتھاٸی چمچ کھانے سے پہلے دیں اور فقیر کےلیے دعاٸےکرم فرماٸیں
خادم طب وتکلیس فاضل طب والجراحت الفقیر حکیم محمدخالدجلوی تونسوی

معین حمل

 معین حمل 

اولاد سے مرحوم بیٹیوں کا دکھ وہ ھی جانتی ھیں اگر پہلے سال میں اولاد نا ھو تو چہ مگوئیاں اور دوسرے سال میں طعنے اور 
تیسرے سال میں سوتن & فی الحقیقت عورت ھی عورت کی دشمن* کسی بیٹی کو طعنہ زنی سے پہلے اپنی بیٹیوں کو بھی یاد رکھیے گا اور ھاں بیٹے کا بھی سیمن انیلسز امر لازم ھے & یاد رکھیے اپنی تمام احتیاط کرنے کے بعد توکل علی اللہ کی منازل شروع ھوتی ھیں & اب توجہ رکھیے کےحیض اور لیکوریا و ورم یا کسے جز کے علاج کے بعد مزکورہ نسخہ استعمال کریں , نسخہ مذکورہ نے کبھی ناکامی کا منہ نھی دیکھا , انتہائ اعلی درجہ کا معاون حمل نسخہ ھے ( شکار نمبر 1 ) محض تین سے پانچ یوم کے استعمال سے رحم کو نرینہ حمل کے قابل بنا دیتا ھے ( شکار نمبر 2 ) سات سے دس یوم کے استعمال سے سو بدل دیتا ھے ( شکار نمبر تین ) چالیس دن کے حمل کے بعد دس یوم استعمال کرنے سے ھمیشہ کے لیے سو بدل دیتا ھے && یاداشت &&اگر حمل کے لیے استعمال کرنا ھو تو حیض کے بعد اور اگر اولاد نرینہ کے لیے استعمال کرنا ھوتو تیسرے ماہ کے پہلے سات دن استعمال کروائیں اور ھاں اک ضروری بات یہ دوا گائے( بچھڑے والی) کے دودھ کے ساتھ استعمال کروائیں نسخہ نسخہ نسخہ کنڈیاری سفید , زیرہ سیاہ , ڈاڑھی پیپل ( خود تلاش کریں) برابر وزن سفوف بنا کر کپڑ چھان کر لیں لوجی ھو گیا تیار خوراک تین گرام صبح دوپہر شام یہ نسخہ ڈاکٹر ھنس راج صاحب کا ھے لیں اب اجازت دعا کا طالب ابن طب ظھور احمد رضا

Wednesday, October 23, 2019

بڑے آپریشن سے ناجات پائیں

بڑے آپریشن سے ناجات پائیں
جن حاملہ ہورتوں کا بچہ الٹ جائے یا ڈاکٹر صاحب کہیں کہ اپریشن ہو گا ان حاملہ عورتوں کے لیئے آپریشن سے بچیں اور گھر میں ہی نارمل ڈلیوری ہو گی انشاﷲ
جب عورت کو حمل کے چار مہینے مکمل ہو جائیں تو چوتھے مہینے کے فورن بعد عورت کو روزانہ 10 قطرے بادام روغن کے دیں دودھ میں ڈال کر اور ایک قطرہ عورت اپنی ناف میں لگئے جب تک بچے کی پدائش کے وقت تک انشاﷲ بچہ نارمل پیدہ ہو گا اور صحت مند اور خوب صورتی کی انتہا ہو گی شکریہ

گلہڑ ۔کنٹھ مالا۔تھائیرائیڈ گلینڈ



گلہڑ ۔کنٹھ مالا۔تھائیرائیڈ گلینڈ
تھائی رائڈ گلینڈ گلے میں بالکل سامنے کی طرف ہوتا ہے۔ یہ جسم کا بہت ا ہم گلینڈ مانا جاتا ہے کیونکہ جسم میں غذا کے ذریعے حاصل ہونے والے تمام اجزا کے میٹابولزم کا کام کرتا ہے۔ یعنی غذا کے اجزا کو تحلیل کرنے سے لے کر ہضم کرنے، توانائی حاصل کرنے اور جسم میں ان کے استعمال کو مجموعی طور پر تھائرائڈ گلینڈ ہی کنٹرول کرتا ہے۔ تھائرائڈ سے خارج ہونے والا ہارمون تھائراکسن خون میں شامل ہو کر اپنا اثر کرتا ہے۔بعض اوقات کسی خرابی کے باعث تھائی راکسن کی مقدار بعض اوقات زیادہ ہو جاتی ہے۔ دونوں طرح کی کیفیات کی الگ الگ علامات ہوتی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ تھائی راکسن کی مقدار کم ہے یا زیادہ۔ اگر تھائرائڈ ضرورت سے زیادہ تھائی راکسن بنائے تو اس کیفیت کو ”ہائپر تھائرائڈزم“ کہا جاتا ہے۔ اس سے ہونے والی علامات یہ ہو سکتی ہیں، وزن میں کمی، دل کا تیز دھڑکن، بلڈ پریشر بڑھنا، جسم میں کپکپاہٹ، ہاتھوں کا کانپنا، بہت زیادہ پسینہ آنا، گرمی ناقابل برداشت ہونا، بے چینی فکرمندی یا ہر وقت تشویش میں مبتلا رہنا، گھبراہٹ رہنا، پٹھوں کا کمزور ہو جانا، آنکھیں پھٹی پھٹی نظر آنا، نیند کی کمی، اکثر پیٹ خراب یا دست لگنا، نظر خراب ہونا یا دھندلا نظر آنا، خواتین کو ایام میں بے قاعدگی۔ اس کے برعکس تھائی راکسن کی کمی ”ہائپوتھائرائڈزم“ کہلاتی ہے۔ اس کی علامات یہ ہو سکتی ہیں، وزن میں زیادتی، بعض اوقات بھوک میں کمی، تھوڑا سا کام کرنے پر بھی تھکان، نیند زیادتی، سستی کاہلی، کسی بات پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، یاد کرنے میں مشکل، بال جلد اور ناخن خشک یا کھردرے ہونا، قبض رہنا، ڈپریشن افسردگی مایوسی رہنا، پیروں کا سوج جانا، سانس لینے میں مشکل محسوس ہونا، گلا بیٹھ جانا، ٹھنڈک ناقابل برداشت ہونا، چہرے اور ہاتھوں پر سوج، ہاتھوں میں سوئیاں چبھنا یا انگلیاں سن رہنا، خواتین میں ایام کی زیادتی، خواتین میں بار بار حمل ضائع ہونا۔
تھائراکسن کی زیادتی ہونے کی وجہ سے اکثر مدافعاتی نظام کی خرابی ہوتی ہے۔ مدافعاتی نظام اپنے ہی جسم کے کسی حصے کو جراثیم سمجھ کر اس پر حملہ کر دیتے ہیں اور اسے ضائع کرنے یا خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تھائرائڈ گلینڈ کے اپنے سائز سے بڑا ہو جانے کے باعث یہ گلے میں گلہڑ کی شکل میں نمایاں ہو جاتا ہے۔ اسے چیک کرنے کے لئے سر کو تھوڑا پیچھے کی جانب کر کے سامنے دیکھیں اور تھوک نگلیں۔ اگر گلہڑ چھوٹا بھی ہو گا تو نمایاں ہو جائے گا۔ گلہڑ کی موجودگی میں تھائراکسن کم بھی ہو سکتا ہے اور زیادہ بھی عموماً بالکل درمیان میں چھوٹی سی گلٹی ٹیومر یا کینسر ہو سکتی ہے جبکہ بڑا یا بہت نمایاں گلہڑ اکثر کینسر نہیںہوتا۔ کینسر کی تشخیص کے لئے تھائرائڈ کا سکین کروانا لازمی ہے۔ جس کے بعد ضرورت پڑنے پر بائی آپسی کی جاتی ہے۔
تھائراکسن ہارمون کی مقدار چیک کرنے کے لئے خون میں TSH, T4, T3 چیک کیا جاتا ہے۔ TSH تھائرائڈ کا ہارمون نہیں بلکہ یہ دماغ سے خارج ہوتا جو تھائرائڈ کے ہارمون بنانے کی مقدار کو کنٹرول کرنا ہے۔ اگر TSH زیادہ ہو گا تو اس کا مطلب تھائرائڈ خود کم ہارمون بنا رہا ہے اور دماغ اسے زیادہ بنانے کا حکم دینے کے لئے زیادہ TSH خارج کر رہا ہے۔ اگر TSH زیادہ ہو اور تھائراکسن T4 نارمل یا نارمل کے قریب ہو تو بھی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جسم کی ضرورت کے مطابق تھائراکسن کم ہے۔ ایسی صورت میں کچھ دن بعد دوبارہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے یا طبیب کے مشورے سے معمولی مقدار میں دوا شروع کرنا چاہیے۔ تھائراکسن نارمل سے زیادہ ہونے یا ہائپر ہونے کی صورت میں دوسری طرح کی دوا دی جاتی ہے۔
علاج:-
کچنال کا چھلکا 1 کلو
تیل بنولہ 1 کلو
برگ کچنال 1 پاو
پانی 6 کلو
پہلے پوست کچنال کو خوب پکائیں کہ پانی ڈیڑھ کلو رہ جائے پھر اسے چھان لیں اور روغن بنولہ میں ڈال دیں ۔برگ کچنال کو خوب گھاٹ کر چٹنی کی طرح بنا لیں اور شامل کریں
نرم آگ پر پکائیں جب چٹنی جل جائے تو نیچے اتار لیں اور تیل فلٹر کر لیں
دو چمچ صبح و شام دودھ میں ڈال کر پلائیں
3 ہفتہ مکمل علاج ہے ۔مرض کو نابود کر دیتا ہے
والسلام
میاں محمد احسن

پریگننسی

پریگننسی
دوران حمل پیدا ہونے والے 6 مسائل جو خطرہ کی علامت ہیں۔
حمل اکثرخواتین کے لئے قدرتی جسمانی عمل ہوسکتاہے تاہم زیادہ ترخواتین کے لئے ان کی پہلی پریگننسی کی مدت تیزی سے بدلتی ہوئی علامات کے پیش نظربے چینی اورغیریقینی صورتحال ہوتی ہے۔یہ بات جان لیں کہ نئے جذبات اورخدشات صرف حمل کاایک حصہ ہیں۔بہت سے جوڑے معمولی مسائل پربہت زیادہ تناؤ کاشکارہوجاتے ہیں۔اوراس کشیدگی میں خاندان ،دوستوں اوریہاں تک کہ اپنے ڈاکٹرکوبھی مبتلاکردیتے ہیں۔
اکثرمعالج اپنے مریضوں کی شکایت کرتے نظرآتے ہیں کہ وہ معمولی معاملات میں بھی ڈاکٹرسے رجوع کرتے ہیں۔وہ ڈرتے ہیں کہ انھیں نظرانداز کیاجارہاہے اوران کامعاملہ سنجیدہ ہے۔حمل کے دوران خواتین کوذہنی طورپرتیارکیاجاتاہے۔کسی بھی خطرے کی نشاندہی کے بارے میں انھیں بہترمعلومات فراہم کی جاتی ہیں لیکن پہلی پریگننسی میں سب کچھ مشکوک اورخطرناک محسوس ہوتاہے۔
ذیل میں پریگننسی سے متعلق خطرے کے کچھ غلط الارم درج ہیں جوضرورت سے زیادہ تشویش کاسبب بنتے ہیں:
1۔اندام نہانی سے معمولی خون آنا
اگرایسامحسوس ہوتوخواتین خوفزدہ ہوجاتی ہیں ضروری نہیں کہ معمولی بلیڈنگ کانتیجہ مس کیرج ہی ہو۔حمل کے پہلے مرحلے کے دوران معمولی بلیڈنگ یادھبہ آسکتاہے۔یہ اضافی محنت،وزن اٹھانے یاجنسی تعلقات کی وجہ سے بھی ہوسکتاہے۔معمولی دھبہ کونظراندازکیاجاسکتاہے لیکن اگربہت زیادہ بلیڈنگ ہوتوفوری طورپرڈاکٹرسے رابطہ کرناچاہئے۔
2۔بخار
حاملہ خواتین کواکثربخارکی شکایت رہتی ہے۔وہ نہ صرف اپنے بچے کوجراثیم منتقل ہونے سے ڈرتی ہیں بلکہ خواتین کی اکثریت کسی بھی قسم کی ادویات لینے سے گریزکرتی ہیں۔جس کی وجہ سے ان کی بیماری طویل ہوجاتی ہے اوروہ لمبے عرصے تک طبیعت خراب محسوس کرتی ہیں۔سچائی تویہ ہے کہ دوران حمل ادویات کے استعمال سے بچناچاہئے۔اس میں اینٹی سوزش اورالرجی شکن دوائیں(ہسٹامائن کے اثرات کوکم کرنے والی ادویات)محفوظ طریقے سے لی جاسکتی ہے۔
3۔سردرد
یہ ایک حقیقت ہے کہ دوران حمل شدید سردردپری ایکلیمپسیا(وضع حمل کے دوران بے ہوشی )طاری ہوتی ہے جس کی وجہ ہائی بلڈ پریشر ہوسکتی ہے۔لیکن زیادہ ترکیسزمیں سردرد صرف ایک سردردہی ہوتاہے۔جوعام طورسے تھکاوٹ اورکشیدگی کی وجہ سے ہوتاہے۔اس سردردکوموثرطریقے سے منظم کیاجاسکتاہے۔
4۔کنٹرکشنز
حمل کے اختتام پرلیبرپین شروع ہوتے ہیں اس سے پہلے ہونے والے پین طبی طورپرغلط تصورکئے جاتے ہیں۔جواکثرغلطی سے رونما ہوسکتے ہیں۔وقت سے پہلے ہونے والے لیبرپین وقت پرہونے والے پین سے مختلف ہوتے ہیں۔وقت پرہونے والے دردوقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تیز ہوتے جاتے ہیں۔وہ باقاعدگی سے ہوتے ہیں اوروقت کے ساتھ ان میں شدت آتی جاتی ہے۔وقت سے پہلے ہونے والے دردکی ایک شناخت یہ بھی ہے کہ وہ حرکت یاپوسچرکی تبدیلی سے ٹھیک ہوجاتے ہیں جبکہ حقیقی دردبرقراررہتے ہیں۔
5۔درد
دردہمیشہ مریض کے لئے تشویشناک ہوتے ہیں خاص طورپراگریہ حمل کے اختتام پرہوں تو،کیونکہ یہ لیبرکی پیش روی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔حاملہ خواتین کومشورہ دیاجاتاہے کہ وہ قدرتی طورپرہونے والے دردپر خصوصی توجہ دیں۔اگرسامنے کی طرف تکلیف محسوس ہوتی ہے مثلاً ماہانہ درد کی طرح تواس کامطلب یہ فالز لیبرہیں۔دوسری طرف اگردردیادباؤ پیچھے کی طرف سے ہواوربڑھ کرآگے کی طرف آتاہوتویہ درد حقیقی لیبرکی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
6۔پانی کااخراج
پانی کی تھیلی کاپھٹنالیبرکی ایک یقینی نشانی ہے۔لیکن یہ جانناضروری ہے کہ یہ پانی ہی ہے یاکچھ اور؟رطوبتوں کے راستے ڈسچارج یایہاں تک کہ پیشاب بھی پانی کی تھیلی کے پھٹنے کی الجھن کاسبب بن سکتاہے۔جومریض اچھی طرح سے باخبرہوتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ پانی کی تھیلی پھٹنے کااحساس کیساہوتاہے۔جیسے اندام نہانی سے مستقل پانی کااخراج یااچانک تیزی سے پانی بہنا۔
بچہ کی پیدائش ماں اورباپ دونوں کے لئے ہی کشیدہ صورتحال ہوتی ہے۔اچھے ڈاکٹرجسمانی اورنفسیاتی کشیدگی کی اس حالت کوسمجھتے ہیں۔یہ مریض کودوران حمل ہونے والی جسمانی تبدیلیوں اورخطرناک علامات کے بارے میں آگاہ کرنے کے لئے وقت نکالتے ہیں جنھیں جلد ازجلد طبی طورپرحل کرناضروری ہوتاہے۔
اگرماں کوتمام پہلوؤں کے بارے میں تعلیم دے دی جاتی ہے تووہ اپنے آپ کوغیرضروری پیچیدگیوں سے بچالیتی ہے۔حمل کالطف اٹھانے میں اس کی مد دکریں اوراسے بھی ایک قدرتی جسمانی عمل کی طرح سمجھیں جیساکہ یہ ھے۔
بشکریہ :

حا ملہ کی شرم گاہ کی خارش ۔

حا ملہ کی شرم گاہ کی خارش ۔

حمل کے دوران بعض عورتون کو شرمگاہ مین خارش ھونے لگتی ھے ھر وقت کجلاتی ھین اور تکلیف اتنی بڑھ جاتی ھے کہ بعض 
دفعہ ماؤف جگہ زخمی ھو جاتی ھے جس سے حاملہ بہت پریشانی مین مبتلا ھو جاتی ھے علاج مندرجہ ذیل کرین ۔۔۔۔
اول شرم۔گاہ کو بیری یا نیم کے پتے کا جوشاندہ بنا کر دھوئین اور مندرجہ ذیل دوا اوپرلگائین ۔۔۔۔ سیماب 10 گرام اور گندھک آملہ سار 70 گرام کو آپس مین اتنا کھرل کرین کہ جب دھوپ کی طرف کرکے دیکھین تو اس مین چمک نظر نہ آۓ یہ سیاہ رنگ کا سفوف بن جاۓ گا اب اس مین سے دس گرام یہ سیاہ سفوف جسے طبی زبان مین کجلی کہتے ھین کافور 2 گرام ویزلین 50 گرام مین حل کر لین اور مقام ماؤف پہ لگا ئین انشاء اللہ لگاتے ھی تکلیف سے آرام آ جاۓ گا

حاملہ کی قے اور متلی

حاملہ کی قے اور متلی
اکثر عورتوں کو حمل کے ایام میں قے کی بڑی تکلیف ھوا کرتی ھے اس کو دور کرنے کے لیے ذیل کا نسخہ اکسیر ھے
ھوالشافی سونف چھ ماشہ کی پوٹلی بنائیں اور آدھ سیر دودھ میں پکائیں دو تین جوش آجانے پر اتار کر پھونگ پھینک دیں اور اسی میں مصری بقدر ذائقہ ملا کر پلادیں انشاءاللہ اسی روز قے میں افاقہ ھوجاے گا
حاملہ کی متلی
سونف خشک شدہ چار تولہ سیندھا نمک ایک تولہ دونوں باریک پیس کر کپڑچھان کریں تین تین ماشہ صبح شام پانی کے ساتھ کھلائیں حاملہ عورت کے جی متلانے میں مفید ھے

رپورٹس کے نارمل ہونے کے باوجود حمل کا نہ ہونا

السلام علیکم ورحمتہ اللہ
فاسٹ فوڈ اور کیمیکل کے دور میں ایک بڑا مسئلہ بے اولادی ۔رپورٹس کے نارمل ہونے کے باوجود حمل کا نہ ہونا یا رپورٹس میں معمولی کمی بیشی کے ساتھ حمل کا نہ ہونا
ایک بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے ۔اور اوپر سے ساس اور نند اور بھاوج کے طعنے جلتی پر تیل کا کام دیتے ھیں ۔جس کا نتیجہ ہم اکثر اخبارات میں پڑھتے ہیں
گزشتہ دنوں میرے کلینک پر گجرات سے ایک میاں بیوی تشریف لائے اور ساتھ میں اپنی رپورٹس بھی لائے تقریبا پنجابی میں۔ کہہ لیں تھبہ ساری مطلب بہت زیادہ رپورٹس
اور ساری نارمل لیکن حمل نہی ھو رھا ۔ فیملی پریشان کے دو سال گزر گئے لیکن
آنگن تا حال سونا
یاداشت
اگر ایک سال تک حمل نا ہو تو علاج کی جانب توجہ کر لینی چاھیے
چلو اسی ضمن میں آج ڈاکٹر ظہیر الدین سیف صاحب کی فرمائش بھی پوری ھو رہی ھے
ایک اجرب المجرب ترکیب آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں
بفضلہ پہلے ماہ میں رزلٹ
مجھے یاد نہی پڑتا کبھی دوا دوسرے ماہ استعمال کروائ ھو۔
لیکن ڈائری کے جملے نقل کر رہا ہوں ۔
دوا دوسرے اور تیسرے ماہ میں بھی استعمال کریں
یاداشت
دوا لکھی گئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں
دوا نمبر 1 ۔ رضا تحفة الرجال
نسخہ نسخہ نسخہ
غذا الملکات 50 گرام
لقاح النخیل 50 گرام
داڑھی پیپل 200 گرام
ستاور 100 گرام
موصلین 30+30 گرام
بہمنین 30+30 گرام
پھول مکھانہ
کمر کس ھر 20 گرام
زعفران 10 گرام
کافور 20 گرام نہار منہ اور ایک کیپسول رات ھمراہ دودھ
نوٹ
ایک کورس میں دس دن استعمال کریں
دوا برائے مستورات
دوا نمبر 2
شربت رضا مدر النساءالمعروف مفید النساء
نسخہ نسخہ نسخہ
سیکری کپاس 150 گرام
جڑ پان
املتاس ہر ایک 80 گرام
اسارون
مجیٹھ
میتھرے ہر ایک 40 گرام
بندال پانچ گرام
پرسیاو شاں
ہو بیر ھر واحد 20 گرام
تمام اشیاء کو جو کوب کرکے بدستور معروف شربت تیار فرمالیں
خوراک دس مل ھمراہ ایک کپ گرم دودھ صبح دوپہر شام
نوٹ
یہ دوا حیض کے ختم ھونے کے فورا بعد شروع کریں اور پندر یوم استعمال کریں
یاداشت
یہ شربت حاملہ عورت کو استعمال نہ کروائیں
اور صرف جائز ضرورت کے لئے استعمال فرمائیں۔
دوا نمبر 3
رضا نسوانی سیرپ
یہ فی الحقیقت ایک سفوف کا نسخہ ہے
جس سے معمولی ترمیم کے ساتھ سیرپ کی شکل میں بدل دیا ہے
نسخہ نسخہ نسخہ
گل انار فارسی
نسپال
سپاری کاٹھی
سپاری دکھنی
مائیں کلاں
الائچی خورد
مازو بے سوراخ
بوپھلی
گل سرخ بہاری
تمام اشیاء برابر وزن
جوکوب کرکے بدستور معروف سیرپ تیارکرلیں
فوائد
سیلان کے جملہ امراض ۔
سستی
اورنفرت بیزاری یعنی مرد کو نفرت دلانے والی بیماری شرمگاہ کی بدبو کے لئے ازحد مفید ہے
ترکیب استعمال دوا برائے مرد
عورت کو حیض کے شروع ہوتے ہی مرد ایک کیپسول صبح ایک کیپسول شام اوپر درج کی ہوئی ترکیب کے مطابق استعمال کریں
اور حیض کے ختم ہونے کے تیسرے دن مباشرت کریں
ترکیب استعمال دوا برائے عورت
اور رضا مدر النساء سیرپ
حیض کے ختم ہونے کے بعد شروع کریں
اور پندرہ دن استعمال کریں
اور اگلے حیض کا انتظار کریں
نوٹ
اگر رضا مدر النساء سیرپ کے استعمال کے دوران ماہواری آجائے تو اس سیرپ کو روک دیں
اور رضا نسوانی سیرپ
اگر اللہ نہ کرے پریگنینسی نہیں ہوتی تو ڈیٹ کے ختم ہونے کے دسویں روز سے آدھا گلاس پانی میں 10 ملی لیٹر دوا پانی میں حل کرکے صبح دوپہر شام پی لیں
بعونہ و فضلہ و کرمہ کریم مالک کے فضل کی آس ھے
اللہ حافظ و ناصر
ابن طب ظھور احمد رضا

اسقاط حمل)

(اسقاط حمل)
اسقاط... طبعی وقت سے پہلے جنین یعنی بچے کا رحم سے خارج ہوجانا یعنی ضائع ہوجانا اسقاط کہلاتا ہے اکثر ابتدائی تین ماہ اور آخری تین ماہ میں ہوتا ہے .
اساب ..
کثرت جماع .جسمانی کمزوری .کسی چوٹ سے خون کا زیادہ ضائع ہوجانا .متواتر فاقہ کشی .کثرت غم .اسہال ہیضہ پیچس کی زیادتی.رحم کا کمزور ہونا.رحم کا سخت ہونا .آتشک و سوزاک.سیلان رحم .رحم کی ساخت میں چربی کی زیادتی وغیرہ.
علامات ..
اسقاط سے پہلے حاملہ کی طبیت سست ہوتی ہے اعضاء شکنی ہوتی ہے پشت خاصر اور پیڑو میں گرانی محسوس ہوتی ہے اس کے بعد درد شروع ہوتا ہے رحم سے سیلان خون شروع ہوجاتا ہے پستان کی سختی زائل ہوجاتی ہے اور اس کا حجم گھٹ جاتا ہے آنکھوں کے سامنے اندھیرا آتا ہے .
اسقاط کا روکنا..
اگر اسقاط کی علامات شروع ہوجائیں تو اسے روکنے کے لیے یہ نسخہ دیا جائے .
گیرو .سنگجراحت اور دم الاخوین ہر ایک ایک ماشہ باریک پیس کر مربہ آملہ ایک تولہ ملاکر پہلے کھلائیں اس کے بعد یہ سفوف بناکر تین تین گھنٹے بعد ایک ایک ماشہ دو دن کھلائیں گائے کے دودھ کے ساتھ کھلائیں .
سنگجراحت نو ماشہ .طباشیر دو ماشہ .دانہ الائچی خورد تین ماشہ .شکر سفید دس ماشہ سفوف بنائیں .
شافہ..
مازو .گلنار.کزمازج .اقاقیا.پوست انار .ہر ایک دو ماشہ پانی میں پیس کر چھان لیں اور کپڑا بھگو کر بار بار رکھیں .
گل ملتانی کو پانی میں حل کرکے مقام مزکورہ پر ضماد کریں .
جس کے بچے پیٹ میں ضائع ہوتے ہیں اس کو حمل لینے سے پہلے یہ تدابیر کرنا چاہیے..
۱..خون پورا ہو تو حمل لیں خون کی کمی کی صورت میں ہرگز نہ لیں .
۲..پریشانی نہ لے غم اور غصہ نہ کرے ..
۳..فاقہ کشی یعنی زیادہ دیر پیٹ کو کھانے سے خالی نہ رکھے.
۴..کثرت جماع نہ کرے.
۵..وزنی کام نہ کرے.
حمل ہونے کے بعد یہ نسخہ استعمال کریں.
یہ نسخہ حمل ہوتے ہی شروع کردے ..
نسخہ.
ھوالشافی..
ورق سونا ایک ماشہ
زعفران پانچ ماشہ
برادہ دندان فیل ایک تولہ
موتی مروارید ایک تولہ
گوند کیکر ایک تولہ
ترکیب تیاری..
گوند کیکر کے علاوہ تمام اشیاء کو عرق گلاب ایک پائو میں رگڑائی کریں جب عرق جزب ہوجائے تو آخر میں گوند کیکر کا سفوف ملاکر گولی مصر برابر تیار کریں ..
استعمال ..
ایک گولی صبع خالی پیٹ دودھ سے استعمال کریں پہلے ماہ سے سات ماہ تک استعمال کریں ..
اگر کوئی غریب ہے تو وہ یہ نسخہ استعمال کرلے.
نسخہ..
اجوائن دیسی پانچ تولہ
کالی مرچ پانچ تولہ
دونوں کو سفوف کرلیں.
دو رتی صبع خالی پیٹ پانی سے استعمال کریں ..
پرہیز..
حمل کے دوران تلی ہوئی اشیاء .زیادہ گرم مزاج اشیاء اور فاسٹ فوڈ استعمال نہ کریں
پھل اور دودھ کا استعمال زیادہ کریں.
نوٹ..
اگر سوزاکی مادہ کی وجہ سے حمل زائع ہوتا ہے تو حمل سے پہلے میاں بیوی کسی مستند طبیب سے اپنا علاج کروائیں.

بڑا آپریشن-----مسئلہ اور اسکا حل

بڑا آپریشن-----مسئلہ اور اسکا حل
پاکِستان میں صورتحال واقعی تشویشناک ہے- پرائیویٹ ڈاکٹروں میں کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے. ڈلیوری کیلئے بلاوجہ بڑا آپریشن معمول بن چکا ہے- ایسے میں کچھ عملی تجاویز پیش خدمت ہیں-
آدھی مصیبت اسی وقت حل ہو جاتی ہے جب آپ نے اسکی خاطر پہلے سے تیاری کر رکھی ہو- ہر حمل کے دوران ذہنی اور مالی طور پر بڑے آپریشن کیلئے تیار رہیں-
مالی مسئلہ ہو تو سرکاری ہسپتال والا متبادل استعمال کریں-
حمل کے دوران بیشک 9 ماہ تک پرائیویٹ ہی چیک اپ کروائیں، لیکن کم از کم ایک بار قریبی سرکاری ہسپتال میں بھی ضرور چیک کروا لیں تاکہ وہاں کا کارڈ بن جائے اور آپ وہاں رجسٹر ہو جائیں- زیادہ بہتر ہے کہ 9 ماہ کے دوران 3 وزٹ کر لیں-
سرکاری سیٹ اپ میں رجسٹرڈ مریضہ کی نان رجسٹرڈ مریضہ کے مقابلے میں کافی زیادہ اہمیت ہوتی ہے اور عملہ خصوصی ذمہ داری لیتا ہے- بڑے شہروں کے لوگ اچھی شہرت والے ہسپتال اور گائنی وارڈ کا انتخاب کریں-
کوشش کریں کہ آپکی پرائیویٹ لیڈی ڈاکٹر اس سرکاری ہسپتال میں جاب نہ کرتی ہو جہاں آپ نے رجسٹریشن کروائی ہے-
لیڈی ڈاکٹر کا انتخاب شروع میں ہی پوری تسلی کے بعد کریں اور پھر اس پر مکمل اعتماد کریں-
زچہ کے وہ تمام طبی مسائل جو حمل پر اثر انداز ہو سکتے ہیں انکی مکمل تشخیص اور علاج کروائیں- مثلاً حمل کی وجہ سے ہونے والی ذیابیطس، حمل کی وجہ سے ہونے والا ہائی بلڈ پریشر، جگر، دل، گردوں کا کوئی بھی مسئلہ، کسی بھی قسم کا انفیکشن، ملیریا وغیرہ- ان تمام صورتوں میں بڑے آپریشن کے امکانات بڑھ جاتے ہیں-
نوٹ : ناف کا بچے کے گلے کے گرد ہونے سے بڑا آپریشن ضروری نہیں ہوتا جب تک "سی-ٹی-جی" (Cardiotocography) نارمل ہو-
جس پرائیویٹ سیٹ اپ میں آپ دوران حمل معائنہ کروا رہے ہوں، یہ تسلی کر لیں کہ وہاں لیبر روم میں "سی-ٹی-جی" مشین لازمی موجود ہو- جھوٹ سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس ہسپتال یا سیٹ اپ کا انتخاب کرنا ہو، پہلے وہاں جا کر کاؤنٹر پر کہیں کہ ہم نے پیشنٹ کا "سی-ٹی-جی" ٹیسٹ کروانا ہے- اگر انکے پاس مشین چالو حالت میں ہو گی تو فوراً آپکو فیس بتا کر مریضہ کو لانے کا کہیں گے، ورنہ بتا دیں گے کہ یہ سہولت موجود نہیں- بس اس دوسری صورت میں اس ہسپتال میں آپ نے دوبارہ داخل نہیں ہونا-
سی-ٹی-جی مشین لیبر کے دوران دردوں کے ساتھ بچے کے دل کی دھڑکن کا ریکارڈ دکھاتی ہے- اگر دھڑکنوں میں مخصوص ساخت کی تبدیلیاں نظر آئیں تو بڑا آپریشن عموماً ضروری ہوتا ہے-
لیبر کے دوران جب آپکو بتایا جائے کہ بڑا آپریشن ناگزیر ہے، ماں اور بچے کی جان کو خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ، تو فوراً سی-ٹی-جی رپورٹ طلب کریں- یہ آپکا حق ہے- اگر عملہ انکار کرے تو فوراً سے پہلے مریضہ کو اٹھائیں اور اس سرکاری ہسپتال لے جائیں جہاں آپ نے رجسٹریشن کروا رکھی ہے- اگر عملہ رپورٹ دے دے تو فوراً اسی سرکاری ہسپتال جا کر رپورٹ چیک کروا کر سینئر ڈیوٹی ڈاکٹر کا مشورہ لیں اور اسکے مطابق عمل کریں- اگر وہ کہہ دیں کہ بڑا آپریشن ہی ہو گا تو پھر کسی قسم کے شک کو دل میں جگہ دئیے بغیر فوری طور پر آپریشن کروا لیں-
درج ذیل صورتوں میں سے کوئی بھی صورتحال کنفرم ہو تو بڑے آپریشن میں پس و پیش نہ کریں- یہ حقیقی ایمرجنسی ہو سکتی ہے-
اَول کا بچہ دانی کے نچلے حصے پر ہونا، بچہ ٹیڑھا ہونا، ماں کا بہت چھوٹا قد یا بہت دبلا پتلا ہونا، خون جاری ہو جانا، بچے کا پیدائش سے قبل پاخانہ نکل جانا، اَول کا پھٹ جانا اور خون جمع ہو جانا، بچے کی حرکت میں غیر معمولی کمی محسوس ہونا یا کوئی بھی ایسی وجہ جسکا لیڈی ڈاکٹر نے آپ کو قبل از وقت بتا رکھا ہو کہ یہ عین وقت پر خطرے کا باعث بن سکتی ہے-
انتہائی اہم نکات
اس بات کی تسلی کر لیں کہ جس پرائیویٹ سیٹ اپ میں آپ ڈلیوری کروانا چاہتے ہیں وہاں 24 گھنٹے بچوں کا ڈاکٹر موجود ہوتا ہو- میڈیکل آفیسر یعنی زیر تربیت ڈاکٹر ہر وقت اور سپیشلسٹ ڈاکٹر آن کال دستیاب ہو جو ضرورت پڑنے پر فوراً آ سکے- بچوں کی پیدائش کے وقت ہونے والے کچھ مسائل مستقل اثرات رکھ سکتے ہیں اور ساری عمر کی معذوری کا مسئلہ بن سکتا ہے، اگر اسے پیدائش کے ساتھ ہی فوری طبی امداد دینے والا بچوں کا ڈاکٹر موجود نہ ہو-
اکثر دوران حمل ڈاکٹرز مریضہ کو ملٹی وٹامن اور دیگر ادویات طاقت کا کہہ کر استعمال کرواتی ہیں، جس سے حمل کے دوران بچے کی نشونما میں قدرتی نشونما کے حساب سے تیزی آجاتی ہے اور بچہ وقت سے پہلے بڑھ جاتا ہے، اور بچے کی حرکت وقت سے پہلے اور ضرورت سے زیادہ بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے بچہ الٹا ہوجاتا ہے- حاملہ خاتون اگر ملٹی وٹامن سے زیادہ قدرتی غزا پر توجہ دیں اور حمل کے آخری دو مہینوں میں موسم کے حساب سے دودھ میں زیتون کا تیل اور دیسی گھی استعمال کریں تو آپریشن کے چانس بہت کم ہو جاتے ہیں-
اللہ پاک آپ سب کا حامی و ناصر ہو اور ڈاکٹر طبقے کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنے والا بنائے...آمین
ڈاکٹر رضوان اسد

بانجھ پن اور معین حمل دوا ,

بانجھ پن اور معین حمل دوا ,
اللہ تعالی بڑا کار ساز ھے وھی عزت دینے والا وھی رازق وھی خالق ھے اولاد دینے والا بھی وھی نہ دے تو اسی کی حکمت ازل سے ابد تک رھنے والی وھی ایک ذات ھے ھم سب اسی کے محتاج ھین اور وہ ھمارا محتاج نہین ھے آج بڑا ھی مبارک دن ھے جمعتہ المبارک اسی دن کی برکت سے اللہ تعالی سب بیمارون کو شفا دے مصیبت زدہ کے لئے آسانیان عطاء فرماۓ یہ سب دعائین اس لئے بھی ھین کہ ھمارے معاشرے کا ایک بڑا ناسور عورت کا ایک جرم ھے کہ اس نے اولاد پیدا نہین کی جبکہ یہ سب تو اللہ کے حکم سے ھوتا ھے کسی کو اولاد دینا نہ دینا اس بیچاری کا کیا قصور جس کے اختیار مین کچھ بھی نہین ھے میرے عزیز یہ سب ھماری ھی بہین اور بیٹی کے ساتھ ھو سکتا ھے اور ھوتا ھے آئیے آج ھم اس اھم مسئلہ کا حل اللہ تعالی کے دیے ھوۓ عقل کے مطابق اسی کا ودیعت کیا ھوا شعور مین پیدا کی ھوئی دوا استعمال کرین مجھے امید ھے بہت سے گھرانے بچ جائین گے اور ان کے دل سے نکلی ھوئی دعائین ھماری بخشش کا ذریعہ بھی بن سکتی ھین اور پریشانیون مصیبتون سے بچاؤ کا ذریعہ بھی تو پڑھین
پیپل کی داڑھی 40گرام ,,, برداہ ھاتھی دانت 40گرام ,,, تخم شولنگی 10گرام ,,, ناگ کیسر 10گرام ,,, سب کو پیس کر چار ماشہ دن مین تین بار سات روز تک ھمراہ قہواہ دین بعد از حیض فراغت اس کے استعمال سے پہلے ماہ ھی حمل ھو جاۓ گا ورنہ دوسرے ماہ حد تیسرے ماہ استعمال کرانی پڑتی ھے انشاء اللہ حمل ھو جاۓ گا اگر اس مین رحم خرگوش خشک کردہ 10گرام اور کستوری خالص تین ماشہ شامل کر دی جاۓ تو رزلٹ بہت ھی اعلی ھو جاتا ھے اور سب سے بڑی بات اس کے استعمال سے اکثر اولاد نرینہ پیدا بوتی ھ

بچے کی نشوونما رک جانا

پت لگنا ۔
جنین کی نشوونما رک جانا
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
 ڈاکٹر حضرات ابارشن کے لئے کہتے ہیں

اس مرض میں جنین کمزور اور خشکی کی جانب مائل ہو کر
 رحم میں نیم مردہ ہوکر پڑا رہتا ہے
حاملہ کی طبیعت اکثر خراب رہتی ہے
رحم بڑھتا نہیں ہے
حمنہ کو طرح طرح کے خیالات آتے ہیں
اور رہی کسر اڑوس پڑوس کی عورتیں نکال دیتی ہیں
نی فلانی نوں اینج ہویا تے او پھڑک ای گئی چھیتی ہسپتال لے جاو
یعنی فلاں عورت کو ایسا ہوا وہ مر گئی جلدی سے ہسپتال لے جاو
اب مریض پہنچا اسپتال
آپریشن ہوگا 50 ہزار جمع کروائیں اس کے بعد حضرت مرد مقروض
ایسے حالات میں اگر تھوڑی سی توجہ کرلی جائے تو معاملات بہتری کی جانب جانے کے 99 فیصد امکان ہوتے ہیں
اب جانئے کہ اس مرض کے اسباب کیا ہے
رحم کا کمزور ہونا
خون اور غذا کی کمی ہونا
ہارمونز کا عدم توازن
اور بالخصوص مرد کا جرثومہ کمزور ہونا
مذکورہ بالا صورت میں
معجون حمل عنبری علوی خانی
شفا کا پیام لاتی ہے
لکھیے نسخہ
نسخہ نسخہ نسخہ
عنبر تین تولہ
مروارید
کہربا
بسد
صندل سرخ اور سفید
طباشیر خالص
مازو بے سوراخ
درونج عقربی
عود صلیب
ابریشم خام
گل ارمنی
بیخ انجبار
ہر ایک ایک تولہ
مغز پیٹھا
خرفا
ہر ایک دو تولہ
کشتہ سونا
کشتہ چاندی
ہر ایک ماشہ
شھد خالص تیس تولہ
شربت انگور تیس تولہ
شکر سفید 60 تولے
ترکیب تیاری
عنبر ۔مروارید ۔کہربا ۔بسد
کو الگ الگ اچھی طرح کھرل کریں
میں مروارید کا کشتہ استعمال کرتا ہوں
اب باقی دعاؤں کا سفوف بنا لیں
اور شکر اور شربت کا قوام بنا کر
بمع شہد شامل کرلیں
اور زور دار ہاتھوں سے مخلوط کریں
آپ کی دوا تیار ہے
خوراک پانچ گرام صبح شام
ہمراہ عرق گاؤ زبان
محض چند خوراکوں میں قدرت خداوندی کا مشاہدہ کروا دینے والا شاہکار
حمل کو کامل عمر تک پہنچانے کی قوت رکھتا ہے
بلکہ اگر یوں کہوں کے حاملہ عورت کے لئے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں
تو یہ بے جا نہیں
منقول از علاج الامراض
اللہ حافظ و ناصر
ابن طب ظہور احمد رضا